Monday, November 9, 2009

محبت۔۔ زندگی سے بھی -18












;;;;;


کہاں ہوں میں؟ ۔۔۔ کہاں ہے تو؟
زمانوں سے مجھے اک جستجو
دل بے نیاز ِ ہا و ہو
تو ماورائے رنگ و بو ۔۔۔۔
شام ِ سفر ۔۔۔ امید ہی رہوار ہے میرا
ستارہ شام کا، حد ِ نظر سے بھی کچھ آگے اُڑتا جاتا ہے
ہوائیں میرا پیچھا کر رہی ہیں
زندگی کو راستے کے موڑ پر رکھ کر
میں شاید بھول آئی ہوں ۔۔۔۔

کہاں ہے تو؟
کہاں ہے تو ۔۔۔ زمیں کا رنگ پھیکا پڑ گیا ہے
دھوپ ڈھلنے سے بھی کچھ پہلے
اندھیرا، منظروں پر پھیلتا ہے
آسماں، اپنے کناروں سے نکل کر بہہ رہا ہے
لوگ، یادوں سے بھی پیچھے رہ گئے ہیں
راستے پر رات کی آہٹ

کہاں ہوں میں؟
کہاں ہوں میں کہ سارے لوگ
یادوں سے بھی پیچھے رہ گئے ہیں
لوگ ۔۔۔ سارے لوگ
سارے ۔۔۔ درد میں بھیگے ہوئے اور آس میں لتھڑے ہوئے
سب ۔۔۔ زندگی کو اپنے اپنے ٹوٹتے کاندھوں پہ لادے
منزلوں پیچھے رُکے ہوں گے
رُکے ہوں گے ۔۔۔ پلٹ کر جا چھکے ہوں گے ۔۔۔
خدا جانے

کہاں ہے دل؟
کہاں ہے دل ۔۔۔ نہیں تھا ۔۔۔۔
ہاں مگر میں نے یہ سمجھا تھا
کہ میری جستجو کے ساتھ ہے
سارے جہاں کے رنگ و بو کے ساتھ ہے
اور زندگی کی آرزو کے ساتھ ہے
گرچہ محبت ۔۔۔۔ زندگی سے بھی ضروری تھی
مگر اب تو بہت ہلکی ۔۔۔ کسک سی ہے

;;;;;

No comments: