Monday, November 9, 2009

47-زندگی جو کہانی بن گئی

;;;;;

جدائی گہرے غم جیسی تھی
غم تھا ۔۔۔ گہرے کالے پانیوں جیسا
بہت ہی بے دعا شب تھی
جب اس نے راستے میں ساتھ چھوڑا
راستے بھی راستوں ہی میں ۔۔۔ بھٹک کر رہ گئے
آنکھوں کے گرد و پیش جتنے بھی ستارے تھے
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ٹھٹک کر رہ گئے

اب ٹوٹتی جڑتی ہوئی نیندیں ہیں
اور کچھ اجنبی راتیں
مرے سب خواب
راتوں کے پرندوں کی طرح
اپنے پروں کی پھڑپھڑاہٹ سے
فضا کو مرتعش کرتے ۔۔۔ اڑے جاتے ہیں
اور گہری خموشی میں ۔۔۔ بہت سہمے ہوئے دل کو
ذرا کچھ اور سہمانے لگے ہیں

مختلف ہے جاگنا فرقت میں ۔۔۔ وصلت سے
بہت ہی مختلف ہے زندگی کرنا
جدا ہو کر محبت سے
کہانی میں محبت
اصل سے بھی خوبصورت اور طرب انگیز ہوتی ہے
جدائی ۔۔۔ اصل سے بھی ہولناک














میری سب نظموں کا چہرہ
اب جدائی سے مشابہ ہو گیا ہے
زندگی ۔۔۔ کوئی کہانی بن گئی ہے

;;;;;

No comments: