Monday, November 9, 2009

38-کہاں گئے مرے دن

;;;;;

میں خود سے پوچھ رہی تھی،کہاں گئے مرے دن
مجھے خبر ہی نہ تھی رائگاں گئے مرے دن

گئے ہیں وحشت صحرا سمیٹنے کے لیے
کہ سوئے بزم و سر گلستان گئے مرے دن




















بہت اداس نہ ہو دل شکستگی سے مری
مرے حبیب،مرے رازداں ! گئے مرے دن

خدا کرے کوئ جوئے مراد سامنے ہو
بدوش گرد رہ کارواں گئے مرے دن

کوئ نگاہ، کوئ دل، نہ کوئ حرف سپاس
نہیں تھا کوئ بھی جب پاسباں ،گئے مرے دن

بہت سے لوگ گلی کا طواف کرتے تھے
بس اس قدر ہے مری داستاں،گئے مرے دن

;;;;;

No comments: