Monday, November 9, 2009

10-غم کی پہلی بہار میں

;;;;;


وہ جو غم کی پہلی بہار میں بنے آشنا
انہیں کوئی غم کا سندیس بھیج کے دیکھیے
انہین پوچھیے
کہ نگاہ ِ وصل شناس میں کوئی اور ہے
جو ستارہ وار بلا رہا ہے کسی طرف
کہ یہ اپنی ذات سے کشمکش کی دلیل ہے

کوئی کیا کہے
کہ نئے جہان کی آرزو کے طلسم سے ہے
زبان گنگ
کوئی سنے بھی تو کیا سنے
کہ بلا کا شور امڈ رہا ہے فصیل ِشہر ِخیال سے
یہ جو حد ِشہر ِخیال ہے
یہ جُنوں کے گِرد خرد کی ایک فصیل ہے
یہ دلیل ہے
کہ وہ اپنی ذات کے عشق میں رہے سرگراں

انہیں کوئی نامۂ عشق بھیج کے دیکھئے
کہ اِدھر بھی ایک ستارہ ہے
جو نئے جہاں کی سبیل ہے
انہیں ڈھونڈیے
وہ جوغم کی پہلی بہار میں ۔۔۔ بنے آشنا

;;;;;

No comments: