Monday, November 9, 2009

32-واقعہ تو نہیں ہم

;;;;;

نہیں ۔۔۔ واقعہ تو نہیں ہم
نجانے گئی شب کے ویران ماتھے پہ
کس نے ہمیں لکھ دیا














ہم تو خواہش کے کہرے میں لپٹے ہوئے
مخملیں گھاس پر
برف سی چاندنی کے تلے
اک ذرا سو گئے تھے

ہمیں کیا خبر ۔۔۔ ہم کو دنیا نے آواز دی تھی
اگر کوئی آواز آتی تو ۔۔۔۔
نیند اتنی گہری کہاں تھی

ہمیں کیا خبر ۔۔۔ ہم کو تم نے پکارا تھا
تم نے پکارا جو ہوتا
تو ہم کوئی پاتال میں تو نہ تھے

ہم تو خوابوں کے گلزار میں تھے
وہیں سبزہ زاروں میں
مہکے ستاروں کے نیچے
دمکتے گلابوں میں ۔۔۔ شبنم کے مانند
کچھ دیر کو کھو گئے تھے

نہیں ۔۔۔ گمشدہ تو نہیں ہم
نجانے یہ گہرے، گھنے ہجر کی زرد ساعت پہ
کس نے ہمیں ۔۔۔۔۔۔

;;;;;

No comments: